کیا آپ جانتے ہیں، اتر پردیش میں ایک ایسا بھی گاؤں ہے، جہاں آزادی کے بعد
سے خواتین نے ووٹ ہی نہیں ڈالا۔ ایسا نہیں ہے کہ ان کا نام ووٹر لسٹ میں
نہیں ہے یا ان کا ووٹر کارڈ ہی نہیں بن سکا ہے۔ دراصل مرد پردھان سماج کی
داداگیری کی وجہ سے ان خواتین کو اب تک ووٹ ڈالنے سے محروم رکھا گیا تھا۔
لیکن بدھ کو آخر کار اس گاؤں کی خواتین نے سماجی بیڑیاں توڑیں اور پہلی بار
ووٹ دیا، خوب کیا۔
یوپی کے لکھیم پور کھیری ضلع کے سہرواں گاؤں میں ووٹ کی لائن میں لگیں یہ
خواتین
عام نہیں ہیں۔ ان خواتین نے بدھ کو برسوں پرانی روایت کو توڑا ہے۔
گھر کی دہلیز سے نکل کر پہلی بار یہ پولنگ بوتھ تک پہنچی ہیں۔ اس سے پہلے
اس گاؤں کی خواتین نے آج تک بوتھ کا منہ نہیں دیکھا تھا۔ انہیں اب تک یہ
پتہ ہی نہیں تھا کہ ای وی ایم کیا ہوتا ہے۔
اب برسوں بعد گاؤں کے مردوں کی طرف سے باندھی گئیں بیڑیاں توڑ کر انہوں نے
ووٹ دیا۔ ووٹ ڈالنے کے بعد پولنگ بوتھ کے باہر كھڑی رخسانہ کہتی ہیں کہ
ہمیں کافی خوشی ہے۔ وہیں ریحانہ کہتی ہیں لگتا جیسے ہمارے پنکھ ہی لگ گئے
ہوں۔